اسلام آباد: (8 مارچ 2020) آٹھ مارچ خواتین کاعالمی دن۔ یہ دن اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ان بہادر خواتین کو خراج تحسین پیش کیا جائے جونہ صرف دفاع وطن میں مردوں کے شانہ بشانہ ہیں،بلکہ فرائض کی ادائیگی کے لیے دیارغیرمیں اقوام متحدہ کے امن مشن میں انسانیت کے تحفظ کیلیے کام کر رہی ہیں۔
عالمی یوم خواتین ان خواتین کوخراج تحسین پیش کرنے کادن ہے جومردوں کے شانہ بشانہ دفاع وطن میں مصروف عمل ہیں، پاکستان کی پہلی خاتون جنرل نگاراس کی واضح مثال ہیں جنہیں ملٹری اسپتال کی پہلی خاتون سربراہ ہونے کا اعزازبھی حاصل ہے۔
قیام امن، پولیسنگ اورسپاہ گری عام طورپریہ اقدمات اورپیشے مردوں سے وابستہ سمجھے جاتے ہیں مگرپاکستانی خواتین نہ صرف ان پیشوں سے وابستہ ہیں بلکہ اپنی جان جوکھوں میں ڈال کراقوام متحدہ امن مشن میں بھی خدمات انجام دے رہی ہیں۔
دنیابھرمیں تنازعات یا جنگوں کا شکار ممالک میں خواتین، بچوں اوربوڑھوں کو تحفظ اور دیکھ بھال کے لیے اقوام متحدہ نے اپنے امن مشن دستے بھیج رکھے ہیں، ان میں اٹھہتر پاکستانی خواتین بھی شامل ہیں۔ یہی نہیں پاکستان جوعالمی امن مشن میں اقوام متحدہ کا سب سے بڑا شراکت دار ہے اسے امن مشن میں خواتیں تعینات کرنے والے پہل ملک ہونے کااعزازبھی حاصل ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی پاکستانی خواتین کی جرات، بہادری اور قربانیوں کا اعتراف کرچکے ہیں۔
from Abb Takk News https://ift.tt/2TMRciX
Post a Comment Blogger Facebook