ویب ڈیسک: (3 مارچ 2020) پاکستان سمیت دنیا بھر میں جنگلی حیات کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد معدومی کے خطرے کا شکار جاندار اور نباتات کوتحفظ فراہم کرنا ہے۔ اس سال اس دن کا موضوع ہے ’’کرہ ارض پر تمام زندگی کو برقرار رکھنا‘‘ ۔

پاکستان میں جنگلات کی کمی ضرورہے مگرجنگلی حیات کی کوئی کمی نہیں۔ نایاب جانور ہو، خونخوار درندے یا آسمان کی وسعتوں میں اڑتے ہوئے پرندے۔ ملک خدادا

قدرت کی ہر نعمت سے مالامال ہے۔ سنگلاح پہاڑی چوٹیوں پرمشکل سے نظرآنے والا مارخوراپنی سخت جانی کی وجہ سے پوری دنیا میں منفردمقام رکھتا ہے، ماضی میں غیرقانونی شکارکے باعث اس کے ناپید ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھالیکن حکومتی کاوشوں سے اب اس کی تعداد چارہزارسے بڑھ گئی ہے۔

سطح سمندرسے آٹھ ہزارفٹ کی بلندی پرپایا جانے والا قومی پرندہ چکور، نایاب برفانی اور گل دارچیتے، اڑیال، پارہ ہرن، نیل گائے، گورال، تیتراور سائبیریا سے ہجرت کرکے آنے والے تلورسمیت دیگر پرندے پاکستانی وائلڈ لائف کی پہچان ہیں۔

جنگلی حیات کی بقا کے لئے حکومت نے ملک بھرمیں وائلڈ لائف پارک بھی تعمیرکیے ہیں جہاں مختلف اقسام کے جانوروں اورپرندوں کی افزائش نسل کے لئے باقاعدہ نرسریاں بنائی گئی ہیں۔

ہماری زمین جنگلی حیات سے مالامال ہے لیکن غیرقانونی شکاراورجنگلوں کی کٹائی کے باعث کئی جانوروں کی نسل کم ہورہی ہے، اسی لئے آج کے دن یہ عزم کیاجارہاہے کہ انسان اپنے ساتھ ساتھ جانوروں اورپرندوں کے تحفظ میں بھی کردارادا کرے۔



from Abb Takk News https://ift.tt/2Ti5Mjq

Post a Comment Blogger

 
Top