کراچی:(15مارچ 2020)پاکستان سمیت دنیا بھرمیں آج صارفین کے حقوق کا دن منایا جارہاہے،اس دن کومنانے کا مقصد صارفین کے حقوق کو اجاگر کرنا اور ان کے ساتھ ہونیوالی ناانصافیوں کے خاتمہ کیلیے شعور بیدار کرنا ہے،اس سال کا موضوع پائیدار صارفین ہے۔

صارفین کے حقوق کا عالمی دن پہلی بار پندرہ مارچ انیس سو تراسی کو منایا گیا تھا، ابتدا میں عوام کوچاربنیادی حقوق دیئے گئے تھے جن میں اضافہ کر کے انہیں آٹھ کر دیا گیا تھا، یہ اضافہ صارفین کی حقوق کے تحفظ کی غیر سرکاری تنظیم کنزیومرز انٹرنیشنل کی تجویز تھا۔

پاکستان میں صارفین کے حقوق کے لیے قانون پہلی بار انیس سو پچانوے میں متعارف کرایا گیا تھا،پاکستان کے آئین میں صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنا صوبائی حکومتوں کا کام ہے، ملک کے مختلف حصوں میں معاملے کی دیکھ بھال کے لئے صارف عدالتیں یا کنزیومر کورٹس بھی قائم ہیں۔

پاکستان میں صارف اپنے حقوق سے عمومی طور پر ناآشنا ہے،بازاروں کا رخ کرنے والے کروڑوں صارفین کا روزانہ استحصال ہوتا ہے لیکن لاعلمی کی وجہ سے وہ خاموش رہتے ہیں، پاکستان میں صارف عدالتیں تو قائم کی جاچکی ہیں لیکن لوگوں کو اس بارے میں آگاہی نہیں ہے۔ ملک میں قیمت پر قابو پانے کی ذمہ داریاں مختلف محکموں کے پاس ہونے کی وجہ سے بھی بہتر نتائج سامنے نہیں آرہے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صارفین کے حقوق کے تحفظ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہاہے کہ صارفین کے حقوق کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے ،صارفین کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔

ملک میں صارف تنظیموں کاکہنا ہے کہ صارف اپنے حقوق کے لیے متحد ہوجائیں اور مہنگی اشیاء کی خریداری چھوڑ دیں تو کسی حد تک مہنگائی اور غیر معیاری اشیاء کی خریدوفروخت پر قابو پایا جاسکتا ہے۔



from Abb Takk News https://ift.tt/2U8a6RC

Post a Comment Blogger

 
Top