اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے ہمارے تحفظات حقیقی ہیں۔ افغان طالبان سے دہشتگردوں کی سرکوبی کی توقعات فطری ہیں ۔

وزارت خارجہ میں میڈیا بریفنگ میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل سے شروع ہونے والے خطے کے دورے میں وسیع البنیاد حکومت حکومت و دیگر چیلنجز پر مشاورت ہوگی ۔افغان امن و استحکام سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔وزیرخارجہ نے بھارت کو مشورہ دیا کہ افغان امن کے لیے دنیا کے ساتھ ملکر کام کرے۔بھارت میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے-بھارت منفی رویہ ترک کرے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ دنیا بھر کے سفارت کاروں، عالمی ورکرز اور شہریوں کے افغانستان سے انخلا میں مدد دے رہے ہیں۔ اب تک 3234 ایسے لوگوں کے انخلا میں معاونت دے چکے ہیں۔امریکی صدر جو بائیڈن کی عمران خان کو فون کال نہ کرنے پر ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ سے میری تین بار فون پر بات ہوئی ہے۔ ہم نے اس امریکی انتظامیہ کو سہارا دیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری خواہش ہے پنجشیر میں صورت حال نہ بگڑے۔ پنجشیر کی صورت حال ایک ٹیسٹ ہے۔ افغان قیادت کے لیےاحمد شاہ مسعود کے بیانات حوصلہ افزا ہیں ۔ آج افغانوں کو ترازو میں رکھ کر بولنا ہے کہ دوستی کا دعویٰ کرنے والے اور اس وقت امن کے لیے کام کرنے کون ہیں۔



from Abb Takk News https://ift.tt/2WmNjXb

Post a Comment Blogger

 
Top